برطانیہ میں کئی سالوں بعد ایک چاند ایک عید ہو گئی،دنیا بھرسے برطانیہ میں آکربسنے والے مسلمان ایک دن منائیں گے

برطانیہ میں دو نہیں‌تین دن عید منانے کی روایت کافی پرانی ہے .برطانیہ میں‌بسنے والی مسلم کمیونٹی عید کے معاملہ میں‌تقسیم کا شکار رہے .ایک چاند اور دو عیدیں‌روایتی بات ہے مگر اس بار کچھ الگ یہ ہوا ہے کہ عید ایک ہی روز منائی جار ہی ہے . ایک ہی گھر،خاندان، شہر اورملک میں بسنے والے افرادکا مختلف دن عید مناتے آرہے ہیں‌جسے سعودیہ والی عید اورمراکو والی عید بھی کہا جاتا ہے.
کچھ مکاتب فکر کا کہنا ہے کہ عیدالااضحی کا حج کے ساتھ کوئی نہیں‌اس کا تعلق زی الحجہ کی تاریخ کے ساتھ ہے اس لیے عید کو حج کے ساتھ نا جوڑا جائے .برطانیہ میں مختلف ملکوں اورمختلف زبانیں بولنے والے مسلمانوں کے لیے دو عیدیں ہمیشہ سے تنقید کا نشانہ بنتی رہی ہیں .

اس سلسلہ میں‌برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں‌غیر روایتی عالم علامہ ساجد ظفر نے میل اردو سے گفتگوکرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا برطانیہ میں‌دو عیدیں ہمیشہ سے مسلم کمیونٹی کو تقسیم کرتی آئی‌ہیں‌سارا سال برٹش ابزرویٹری کے تحت نمازیں پڑھنے والے رمضان المبارک اورعیدوں پر اختلاف کا شکار ہو جاتے ہیں‌.یہ مسئلہ ایشیاء سے آنے والے اورخاص طورپر پاکستانی کمیونٹی میں زیادہ پایاجاتاہے.برصغیر سے شروع ہونے والا یہ اختلاف آج برطانیہ میں‌انتہائی شدت اختیارکرگیا ہے جہاں دیگر ممالک کے مسلمان بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں .برطانیہ میں‌پیدا ہونے والی مسلمانوں کی نوجوان نسلیں اب سائنس اورفلکیات پر انحصارکررہی ہیں.ہماری نسل دین سے دورہو رہی ہے اورفیصلہ سازوں کو اس کی کوئی فکر نہیں.

میل اردوکی تحقیق کے مطابق برطانیہ میں‌چاند دیکھنے اورعید کا فیصلہ کرنے والی کوئی سینٹرل اتھارٹی موجود نہیں‌ہے .گذشتہ سالوں سے برطانیہ میں بسنے والے نوجوانوں نے نیو کریسنٹ سوسائٹی کی بنیاد رکھی ہے جو لندن سمیت برطانیہ کے دوسرے شہروں کے پارکوں میں عید کا چاند دیکھتے ہیں .چاند دیکھنے کا یہ غیر روایتی انداز اب برطانیہ میں نئی روایت ہے جہاں لوگ دوستوں خاندان کے ساتھ اکھٹے ہوتے ہیں پکنک منانے کے انداز میں چاند کو دیکھتے ہیں‌.لندن میں چار سے پانچ گروپ موجود ہیں جبکہ اب ان کی تعدادمختلف شہروں میں‌بھی پھیل رہی ہے .اس تنظیم سے منسلک افرادسال میں ایک بار راوئیل ابزرویٹری کے ساتھ چاند دیکھتے ہیں اس سال رمضان کا چاند دیکھا گیا.گرینج آبزرویٹری میں موجود ٹیلیسکوپ سے چاند دیکھا گیا اور ساتھ پورے ملک سے رضاکارکال کرکے بتاتے ہیں‌کہ انہیں چاند نظر آیا یا نہیں.

برطانیہ میں‌رائل ابزرویٹری اورآنکھ سے چاند دیکھنے کا طریقہ، فکر اورنظریہ کا بہترین ملاپ ہے جس سے مستقبل میں‌چاند کے مسئلہ پر ہونے والے اختلافات اورتقسیم کو ختم کیا جا سکے گا.
میل اردو کی جانب سے برطانیہ بھر میں مسلمانوں کو ایک چاند اورایک عید مبارک