برطانیہ.تقریباً سہ پہر 3 بجے، موبائل فونز پر 10 سیکنڈ تک تیز آواز اور وائبریشن محسوس ہوئی، جس کے ساتھ ایک پیغام بھی آیا جس میں واضح کیا گیا کہ یہ صرف ایک مشق ہے۔ یہ سسٹم کا دوسرا قومی ٹرائل تھا۔
وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اس کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ “کروڑوں فونز نے کامیابی سے الرٹ موصول کیا”، اور اسے قومی ایمرجنسی کے دوران عوامی تحفظ کا ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔
یہ الرٹ کئی براہِ راست ایونٹس میں وقتی تعطل کا باعث بنا۔ برائٹن میں آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ویمنز رگبی ورلڈ کپ میچ کے دوران کھیل رک گیا، جبکہ ساؤتھمپٹن میں انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے انٹرنیشنل میچ دیکھنے والے کرکٹ شائقین نے بڑی اسکرینوں پر وارننگ دیکھی، جیسے ہی سائرن بجے۔ تھیٹر میں جانے والوں کو بھی پردہ اٹھنے سے پہلے اپنے فون بند کرنے کی ہدایت کی گئی۔
پہلا قومی ٹیسٹ 2023 میں کیا گیا تھا، جو زیادہ تر کامیاب رہا، تاہم کچھ فونز کو الرٹ موصول نہیں ہوا یا دیر سے پہنچا۔ اس کے آغاز کے بعد سے یہ نظام متعدد مواقع پر حقیقی وارننگ جاری کرنے کے لیے استعمال کیا جا چکا ہے۔ ان میں اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ، ویلز اور جنوب مغربی انگلینڈ میں طوفانوں کے دوران موسم کی وارننگز شامل ہیں، اور فروری 2024 میں پلیماؤتھ میں دوسری عالمی جنگ کا ایک 500 کلو وزنی بم ملنے پر تقریباً 50,000 افراد کو الرٹ جاری کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ تازہ ٹیسٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اور قدم ہے کہ برطانیہ عوام کو ہنگامی حالات میں بروقت آگاہ اور محفوظ رکھنے کے لیے بہتر طور پر تیار ہے۔