آر اے سی (RAC) کے نئے اعداد و شمار کے مطابق، 44 سال سے کم عمر ہر پانچ میں سے ایک ڈرائیور (20٪) نے زندگی گزارنے کے بڑھتے اخراجات کے دوران پیسے بچانے کے لیے گاڑی کا ایم او ٹی نہ کروانے یا ٹائر نہ بدلنے کی وجہ سے غیر قانونی طور پر گاڑی چلائی ہے۔
تمام عمر کے ڈرائیورز میں سے ہر دس میں سے ایک (10٪) نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پرانے ٹائروں کو تبدیل کرنے یا ایم او ٹی کروانے میں ناکام رہے، جو کہ برطانیہ میں 4 کروڑ 20 لاکھ گاڑیوں کی روڈ فٹنس کی قانونی شرط ہے۔
اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ آر اے سی کی سالانہ رپورٹ برائے موٹرنگ میں شامل 19 فیصد افراد نے بتایا کہ انہوں نے ضروری مرمت میں تاخیر کر کے یا مکمل طور پر گاڑی کی سروسنگ کم یا بند کر کے پیسے بچانے کی کوشش کی۔ آر اے سی خبردار کرتا ہے کہ معمولی دیکھ بھال یا مرمت سے بچنا سڑک پر مزید گاڑیوں کے خراب ہونے کا باعث بن سکتا ہے، جس سے ڈرائیورز اور دیگر سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
25 سال سے کم عمر افراد میں مرمت کو نظر انداز کرنے کا رجحان خاصا زیادہ ہے، جہاں اس عمر کے زمرے میں شامل 36 فیصد افراد نے اعتراف کیا ہے کہ وہ گاڑی کی مرمت کو نظر انداز کر چکے ہیں۔ کچھ افراد نے واضح طور پر یہ خطرہ مول لینے کے قابل سمجھا ہے، کیونکہ آر اے سی کے مطابق 74 فیصد ڈرائیورز نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں گاڑی کی سروسنگ کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2023 میں 69 فیصد تھا۔
پیسے بچانے کے لیے معمولی دیکھ بھال یا مرمت نہ کروانا وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے، لیکن اگر گاڑی اچانک خراب ہو جائے تو بڑے خرچ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پچھلے 12 ماہ میں 59 فیصد ڈرائیورز کو اپنی مرکزی گاڑی پر غیر متوقع مرمت کے اخراجات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے اگرچہ 63 فیصد افراد نے یہ اضافی اخراجات با آسانی سنبھال لیے، لیکن 37 فیصد کو مشکلات پیش آئیں، جبکہ 25 سال سے کم عمر افراد میں یہ شرح 45 فیصد تک جا پہنچی۔ ان غیر متوقع مرمتوں پر خرچ ہونے والی اوسط رقم £617 تھی۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 2024 میں 25 سال سے کم عمر 50 فیصد افراد نے کہا کہ اگر انہیں £500 کا بل ادا کرنا پڑے تو انہیں دشواری ہوگی، جبکہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں یہ شرح صرف 25 فیصد ہے۔
آر اے سی بریک ڈاؤن کے ترجمان سائمن ولیمز نے کہا:
“یہ بہت تشویشناک بات ہے کہ 44 سال سے کم عمر کئی ڈرائیورز نے اپنی گاڑیوں کو ایم او ٹی کے بغیر سڑک پر چلایا اور خراب ٹائروں کے ساتھ سفر کیا صرف اس لیے کہ وہ پیسے بچانا چاہتے تھے۔
“سڑکوں پر حفاظت سب سے زیادہ اہم ہے۔ ایم او ٹی ایک قانونی تقاضا ہے جو اسی مقصد کے لیے بنایا گیا ہے: اسے چھوڑنا نہ صرف ڈرائیور بلکہ دیگر سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ ٹائر ہی گاڑی کا واحد حصہ ہوتے ہیں جو سڑک سے رابطے میں ہوتے ہیں، اس لیے ان کا اچھی حالت میں ہونا اور مناسب ٹریڈ ہونا انتہائی ضروری ہے۔
“جو افراد سروسنگ یا مرمت نہ کروا کر پیسے بچانا چاہتے ہیں، وہ مستقبل میں بڑی خرابی کی صورت میں کہیں زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ وہ سڑک کے کنارے بریک ڈاؤن کی حالت میں بھی پھنس سکتے ہیں، جو نہ صرف خطرناک بلکہ مہنگا بھی ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر ان کے پاس مناسب بریک ڈاؤن کور نہ ہو۔
“خوش قسمتی سے اب وہ دن گئے جب معمولی دیکھ بھال یا مرمت کے لیے ڈرائیورز کو ورکشاپ جانا پڑتا تھا۔ آر اے سی کے موبائل مکینکس کی ایک بڑی ٹیم اب پورے ملک میں موجود ہے، جو گھروں یا دفاتر پر گاڑیوں کی سروس یا مرمت کرتے ہیں، وہ بھی نہایت مناسب قیمتوں پر۔”
آر اے سی کے موبائل مکینکس کی سروسنگ اس معیار پر کی جاتی ہے جو گاڑی کی باقی قدر کو محفوظ رکھتی ہے اور گاڑی کی وارنٹی کو برقرار رکھتی ہے۔ ان کے ٹیکنیشنز مکمل سروس، مکمل ڈائیگنوسٹک چیک اور آئل چینج سمیت مختلف اقسام کی مرمت انجام دے سکتے ہیں، جس سے مستقبل میں مزید خرابیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ آر اے سی موبائل مکینکس کو پہلے ہی Trustpilot پر ’بہترین‘ ریٹنگ ملی ہوئی ہے، جو اس سروس کی مقبولیت کو ظاہر کرتی ہے۔