ترکیہ کے اندرقائم کورجک ریڈارسسٹم پرایران کے خلاف جاسوسی کا الزام،ایران نے ہدف قراردے دیا،ترکیہ کی تردید

ترکی نے اسرائیل کے ساتھ کورجک ریڈار ڈیٹا شیئر کرنے کی تردید کی ہے اور گمراہ کن معلومات سے خبردار کیاہے یہ بیان جمہوریہ ترکی کی ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشنز نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سختی سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے کہ کورجک ریڈار بیس سے حاصل کردہ ڈیٹا اسرائیل کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

یہ بیان ترکیہ کے حکومتی ادارے کو اس وقت دینا پڑی جب چپ (CHP) ملاتیا کے صوبائی صدر بارış یلدز نے(Barış Yıldız) اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملاتیا کے ضلع اکنچاداغ کے علاقے کورجک میں واقع نیٹو ریڈار بیس کو امریکہ چلاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے ڈیٹا فراہم کرتا ہے اور اسے امریکی دفاعی حکمت عملیوں کے تحت تعمیر کیا گیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد کو مدنظر رکھتے ہوئے، اب یہ کوئی راز نہیں بلکہ کھلا سچ ہے کہ کورجک میں موجود یہ تنصیب بالواسطہ طور پر اسرائیل کو انٹیلیجنس فراہم کر رہی ہے۔

ایران نے بارہا اس اڈے کو ایک جائز فوجی ہدف قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملاتیا کے عوام کو اس تنازع کا ممکنہ ہدف بنا دیا گیا ہے۔ بحیثیت شہریانِ ملاتیا، ہمیں اس بات کی تشویش ہے کہ اگر کورجک بیس پر حملہ ہوتا ہے تو کیا صرف فوجی تنصیب ہی نشانہ بنے گی، یا ارد گرد کی آبادیوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔ ایرانی میزائلوں کی رینج کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ واضح ہے کہ ملاتیا خطرے کی زد میں ہے۔”

جمہوریہ ترکی کی ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشنز نے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ کورجک ریڈار بیس ترکی کی قومی سلامتی اور اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے لیے قائم کیا گیا تھا، اور اس کا بنیادی مقصد نیٹو اتحادی ممالک کا تحفظ ہے۔ کورجک میں جمع کیے گئے ڈیٹا کو صرف نیٹو کے اصولوں کے تحت اور صرف نیٹو کے رکن ممالک کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔

اسرائیل سمیت کسی بھی غیر نیٹو ملک کے ساتھ کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا جاتا
ڈائریکٹوریٹ نے زور دے کر کہا کہ ریڈار بیس سے حاصل شدہ کوئی بھی ڈیٹا اسرائیل سمیت کسی بھی غیر نیٹو ملک کے ساتھ ہرگز شیئر نہیں کیا جاتا۔ اس کے برعکس کیے گئے تمام دعوے یا تو لاعلمی پر مبنی ہیں یا عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کا حصہ ہیں۔

بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ قومی سلامتی سے متعلق گمراہ کن معلومات پھیلانا ترکی کے تعزیراتی قانون کی شق 217/A کے تحت فوجداری جرم ہے۔

ترکی مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی غیر مستحکم کرنے والی سرگرمیوں کی مخالفت کرتا ہے اور کسی بھی شکل میں ایسی کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتا۔ یہ موقف نیٹو میں بھی مستقل طور پر دہرایا جاتا ہے، جہاں ترکی اسرائیل کی نیٹو مشقوں میں شرکت کی بھی مخالفت کرتا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ نے درست معلومات کا احترام کرنے پر زور دیا اور ترکی کے قومی اور علاقائی سلامتی کے عزم کو دہرایا۔