برطانیہ میں پرائیویٹ ہائر ڈرائیورز کیلئے قانون میں متوقع تبدیلیاں، وولورہیمپ ٹن کے ہزاروں ڈرائیور متاثرہوں گے

برطانوی حکومت اس وقت قانون میں ایک بڑی تبدیلی کے ابتدائی مرحلے میں ہے، جس کا مقصد ایک پرانے قانونی خلا کو بند کرنا ہے۔ اس خلا کے تحت پرائیویٹ ہائر ڈرائیورز ایک کونسل سے لائسنس لے کر ملک کے کسی بھی حصے میں کام کر سکتے ہیں — یہاں تک کہ ان شہروں میں بھی جہاں لائسنسنگ کے قوانین سخت ہیں۔

یہ قانونی خلا کیا ہے؟

موجودہ قانون کے تحت، ڈرائیورز انگلینڈ کی کسی بھی مقامی کونسل سے پرائیویٹ ہائر لائسنس حاصل کر سکتے ہیں، اور پھر اس کونسل کے دائرہ کار سے باہر کام کر سکتے ہیں۔
اسی وجہ سے ہزاروں ڈرائیورز نے Wolverhampton کونسل سے لائسنس حاصل کیا — جو اپنی تیز اور ڈیجیٹل عمل کے لیے مشہور ہے — لیکن وہ Liverpool، Manchester، Birmingham اور دیگر شہروں میں کام کرتے ہیں۔

تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے مقامی معیار متاثر ہوتے ہیں، غیر منصفانہ مقابلہ پیدا ہوتا ہے، اور عوامی حفاظت کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، خاص طور پر ان شہروں میں جہاں تربیت اور جانچ کے سخت تقاضے موجود ہیں جیسے کہ Birmingham، Manchester، اور Liverpool۔

قانونی اصلاحات کس مرحلے پر ہیں؟

جولائی 2025 کے آخر تک، یہ اصلاحات “پالیسی عزم اور قانون سازی کی تیاری” کے مرحلے میں ہیں۔
اس کا مطلب ہے:

* حکومت نے بارونس کیسی (Baroness Casey) کے نیشنل آڈٹ کی سفارشات کو باقاعدہ تسلیم کر لیا ہے۔
* ہوم سیکریٹری اور ٹرانسپورٹ سیکریٹری دونوں نے اصلاحات لانے کا وعدہ کیا ہے۔
* ٹرانسپورٹ سیکریٹری اس وقت قانون میں تبدیلی کے طریقے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

ابھی تک پارلیمنٹ میں کوئی قانون پیش نہیں کیا گیا۔ کوئی نیا قانون پاس نہیں ہوا۔

تبدیلی میں کتنا وقت لگے گا؟

کوئی حتمی ٹائم لائن موجود نہیں، لیکن برطانیہ کے قانونی عمل کے مطابق تبدیلی میں لگ سکتا ہے:

* بہترین صورت (جلدی کی گئی): 6 سے 12 ماہ
* عام مدت: 12 سے 24 ماہ

اس میں بل کی تیاری، مشاورت، بحث، دونوں ایوانوں سے منظوری اور شاہی منظوری شامل ہے۔

**اندازاً مکمل اصلاح: 2026 کے وسط سے آخر تک، بشرطیکہ سیاسی رفتار برقرار رہے۔**

قانون بدلنے کے بعد کیا تبدیلی آئے گی؟

جب یہ خلا بند کر دیا جائے گا، تو متوقع اہم تبدیلیاں درج ذیل ہوں گی:

* ڈرائیورز صرف اسی علاقے میں کام کر سکیں گے جہاں سے ان کا لائسنس جاری ہوا ہے۔
* مثال کے طور پر، Wolverhampton سے لائسنس یافتہ ڈرائیور اب Liverpool یا Manchester میں سواریاں نہیں اٹھا سکیں گے۔
* Uber اور Bolt جیسے ڈیجیٹل ایپس کو بھی یہی اصول ماننا ہوگا — وہ صرف اسی علاقے کے ڈرائیورز کو سواری دے سکیں گے جہاں سے وہ لائسنس یافتہ ہوں۔
* ہر کونسل اپنے علاقے میں مکمل کنٹرول حاصل کرے گی، اور منصفانہ نظام کے لیے قومی یا کم از کم معیارات متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔
* کمزور ضوابط والی کونسلز کا سہارا لے کر سخت جانچ سے بچنے کا راستہ بند ہو جائے گا۔

Wolverhampton سے لائسنس یافتہ ڈرائیورز پر اثرات

یہ اصلاحات ان پر سب سے زیادہ اثر ڈالیں گی جو:

* دوسرے شہروں میں رہتے اور کام کرتے ہیں مگر لائسنس Wolverhampton کا رکھتے ہیں۔
* سخت مقامی معیار سے بچنے کے لیے Wolverhampton کا انتخاب کرتے ہیں۔

ہزاروں ڈرائیورز شاید Liverpool، Manchester اور Birmingham جیسے شہروں میں کام کرنے کا حق کھو دیں گے۔

انہیں:

* یا تو مقامی سطح پر نئے سرے سے لائسنس کے لیے درخواست دینی ہو گی جہاں وہ واقعی کام کرتے ہیں،
* یا پھر اگر وہ اپنا موجودہ لائسنس برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو صرف Wolverhampton میں کام کرنا ہو گا۔

Wolverhampton کونسل کو لائسنس کی درخواستوں میں نمایاں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے اور وہ ملک بھر میں سب سے زیادہ لائسنس جاری کرنے والی اتھارٹی کا درجہ کھو سکتی ہے۔

خلاصہ:

قانونی مرحلہ: پالیسی کی توثیق ہو چکی، قانون سازی کی تیاری جاری — ابھی بل پیش نہیں ہوا۔
خلا:ڈرائیورز ایسے شہروں میں کام کر سکتے ہیں جہاں وہ لائسنس یافتہ نہیں ہیں۔
تبدیلی کا وقت: غالباً 1–2 سال۔
نتیجہ:ڈرائیورز کو صرف اسی جگہ کام کرنے کی اجازت ہو گی جہاں سے وہ لائسنس یافتہ ہوں۔ مقامی کونسلز کا کنٹرول بحال ہو گا۔ عوامی تحفظ اور منصفانہ معیار بہتر ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرائیورز اور آپریٹرز کو ابھی سے تیاری شروع کر دینی چاہیے — خاص طور پر وہ لوگ جو اس وقت اپنے لائسنسنگ ایریا سے باہر کام کر رہے ہیں۔
قانون میں تبدیلی کے بعد نفاذ میں سختی آئے گی، اور خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ یا قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔

ڈسکلیمر:
یہ مضمون صرف معلوماتی حوالہ کے لیے ہے اور موجودہ حکومتی بیانات و پالیسی تبدیلیوں کی بنیاد پر متوقع تبدیلیوں کو بیان کرتا ہے۔ زیرِ بحث اصلاحات ہزاروں پرائیویٹ ہائر ڈرائیورز کو متاثر کر سکتی ہیں، لیکن ابھی تک کوئی قانون پاس نہیں ہوا ہے۔

قانونی مشورے کے لیے، ڈرائیورز کو اپنی مقامی لائسنسنگ اتھارٹی یا کسی ماہر قانونی مشیر سے رابطہ کرنا چاہیے۔