لندن. لندن میں قائم ایک انسانی اسمگلنگ کا گروہ جو پناہ گزینوں کو ٹرکوں کے ٹریلرز میں بھر کر برطانیہ سے فرانس لے جانے کی خطرناک کوششیں کر رہا تھا، نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) نے ختم کر دیا ہے۔
گروہ کے ایک سرغنہ کے موبائل فون سے ایسی ویڈیوز ملی ہیں جو اُن ہی پناہ گزینوں نے بنائیں جنہیں وہ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان ویڈیوز میں خوفزدہ پناہ گزینوں کو بند ٹریلر کے اندر چیختے چلاتے اور مدد کے لیے پکارتے دیکھا جا سکتا ہے۔
NCA کی وسیع تحقیقات کے نتیجے میں اب تک اس جرائم پیشہ گروہ کے 12 افراد کو سزا سنائی جا چکی ہے۔
ان میں سے تین کو 16 جون کو آئیل ورتھ کراؤن کورٹ میں چھ ہفتے کے ٹرائل کے بعد مجرم قرار دیا گیا۔
41 سالہ الجزائری شہری عزیز بنانیبا اس گروہ کا سربراہ تھا — اس نے مقدمے سے پہلے ہی جرم قبول کر لیا تھا۔
یہ اسمگلر شمالی افریقہ کے پناہ گزینوں کو سیاحتی ویزوں پر برطانیہ لاتے تھے۔
برطانیہ پہنچنے کے بعد انہیں ٹرکوں میں بھر کر ڈوور کے راستے فرانس اسمگل کرنے کی کوشش کی جاتی، ہر ایک شخص سے اس سفر کے عوض £1,200 تک وصول کیے جاتے تھے۔
NCA کے تفتیش کاروں نے فروری سے اکتوبر 2023 کے درمیان 20 سے زائد مختلف اسمگلنگ کی کوششوں کی نشاندہی کی۔
بنانیبا کے جرائم پیشہ گروہ نے سیکڑوں پناہ گزینوں کو، جن میں پانچ سال کے بچے بھی شامل تھے، فریج والے اور بغیر فریج والے ٹریلرز میں بھر کر لے جانے کی کوشش کی۔
اس کے ساتھیوں محمود حیدوس (52)، عبد کرُوز (30)، امور غباری (32)، اور محمد عبدالہادی (50) نے مختلف ڈرائیورز کو اس کام کے لیے بھرتی کیا۔
اس نیٹ ورک کا سہولت کار محمد بوریچ (43) ان افراد کو مخصوص مقامات تک پہنچاتا جہاں سے انہیں ٹرکوں میں منتقل کیا جاتا۔
NCA نے اپنی تحقیقات کا آغاز 21 فروری 2023 کو اُس وقت کیا جب فرانسیسی بارڈر پولیس نے کیلے (Calais) میں ایک ٹرک سے 58 پناہ گزینوں کو دریافت کیا، جو برطانیہ سے آیا تھا۔
اس کے بعد کی کئی کوششوں کو NCA کی نگرانی ٹیموں نے ناکام بنا دیا۔
ہر بار افسران نے بارڈر کی طرف جاتے ہوئے ٹرکوں کو روکا، پناہ گزینوں کو نکالا اور ملوث ڈرائیوروں کو گرفتار کیا۔
6 ستمبر 2023 کو ایک کوشش کے دوران 39 پناہ گزینوں، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، کو کینٹ کے علاقے سینڈوچ میں ایک بند فریج والے ٹرک میں ڈال دیا گیا۔
NCA کے افسران نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پناہ گزینوں کو بچایا، تاہم کچھ افراد کو، جن میں ایک بچہ بھی شامل تھا، طبی امداد کی ضرورت پیش آئی۔
2024 کے آغاز تک NCA نے اس منظم جرائم پیشہ گروہ کے تمام اہم اراکین کی نشاندہی کر لی تھی۔
تمام سرغنوں کو 20 مارچ 2024 کو شمالی لندن میں ایک منظم کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔
تنظیم کے ایک رکن کے موبائل فون سے ٹرکوں میں سفر کرنے والے پناہ گزینوں کی متعدد ویڈیوز ملی ہیں، جن میں ایک ویڈیو میں انہیں ٹرک کی دیواروں پر ہاتھ مار کر چیختے اور روتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
NCA کے سینئر تفتیشی افسر جان ٹرنر نے کہا:
“ان اسمگلروں کو ان لوگوں کی جان و سلامتی کی کوئی پرواہ نہیں تھی جنہیں وہ ٹریلرز میں بھر کر لے جا رہے تھے — ان کا واحد مقصد پیسہ بنانا تھا۔”
“ہم اس جرم کے ہلاکت خیز نتائج دیکھ چکے ہیں، کیونکہ پناہ گزینوں نے سرحدیں پار کرتے ہوئے زمین اور سمندر دونوں راستوں میں اپنی جانیں گنوائی ہیں۔”
“ہماری جامع تفتیش نے سینکڑوں پناہ گزینوں کو شدید خطرے سے بچایا ہے اور اب ایک بدنام زمانہ انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کے 12 اراکین کو سزا دلوائی ہے۔”
“یہ مجرمانہ نیٹ ورک انسانوں کو مال و متاع کی طرح سمجھتے ہیں، اور ہمیں علم ہے کہ جو گروہ اور ڈرائیور آؤٹ باؤنڈ اسمگلنگ میں ملوث ہوتے ہیں وہی ان باؤنڈ اسمگلنگ میں بھی شامل ہوتے ہیں۔”
“منظم امیگریشن جرائم سے نمٹنا NCA کی اہم ترجیح ہے، اور ہم اپنے بین الاقوامی قانون نافذ کرنے والے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان نیٹ ورکس کو جہاں کہیں بھی وہ کام کر رہے ہوں، ختم کرنے کی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔”