فلسطین کے حامی کارکنوں کا ”رائل ائیرفورس” برائز نورٹن پر دھاوا، دو فوجی طیارے نقصان زدہ

آکسفورڈشائر.فلسطین کے حامی دو کارکنوں نے آکسفورڈ شائر میں واقع برطانوی فضائی اڈے آر اے ایف برائز نورٹن میں گھس کر دو فوجی طیاروں کو سرخ رنگ سے نقصان پہنچایا، جو ایک سنگین سیکیورٹی خلا کا مظہر ہے۔ کارکنوں کا تعلق مہماتی گروپ “فلسطین ایکشن” سے ہے، جنہوں نے یہ کارروائی اسرائیل کی غزہ میں جنگ اور برطانیہ کی اس میں شمولیت کے خلاف احتجاج کے طور پر کی۔

آن لائن شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ کارکن رات کے وقت الیکٹرک اسکوٹرز پر اڈے میں داخل ہوتے ہیں۔ ایک کارکن نے تبدیل شدہ آگ بجھانے والے آلات کے ذریعے طیارے کے انجنوں میں سرخ رنگ چھڑکا، جو فلسطینی خون کی علامت قرار دیا گیا، جبکہ دوسرے نے ہتھوڑے سے طیارے کو نقصان پہنچایا۔

گروپ کا دعویٰ ہے کہ ایندھن بھرنے والے یہ طیارے اب قابلِ استعمال نہیں رہے، اور وہ جائے وقوعہ پر فلسطینی پرچم چھوڑ کر بغیر گرفتاری کے فرار ہو گئے۔

وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے اس اقدام کو “شرمناک” اور “تخریب کاری” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانوی افواج ہمارے بہترین اقدار کی نمائندگی کرتی ہیں، اور ہمیں ان کی قربانیوں کا احترام کرنا چاہیے۔

وزارتِ دفاع نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے اور ٹیمز ویلی پولیس کے ساتھ تفتیش میں تعاون کر رہی ہے۔ برطانوی فوجی اڈوں کی سیکیورٹی کا مکمل جائزہ متوقع ہے۔

آر اے ایف برائز نورٹن برطانیہ کا اہم ترین فضائی نقل و حمل اور ایندھن فراہمی کا مرکز ہے، جہاں سے قبرص میں موجود آر اے ایف آکروتیری کے لیے پروازیں چلائی جاتی ہیں۔ برطانوی فضائیہ نے غزہ پر نگرانی کی پروازیں بھی اسی اڈے سے کی ہیں۔

فلسطین ایکشن کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے اگرچہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کی ہے، لیکن وہ بدستور فوجی سامان، جاسوس طیارے، اور امریکی و اسرائیلی جنگی طیاروں کے لیے ایندھن فراہم کر رہا ہے۔

برطانیہ کی حکومت پر حالیہ دنوں میں تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے اسرائیل کو اسلحہ کے لائسنس میں اضافہ کیا ہے، حالانکہ ستمبر 2024 میں اسلحہ کی عارضی معطلی کا اعلان کیا گیا تھا۔ مہم چلانے والے گروپ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف مکمل اسلحہ پابندی اور سخت اقدامات نافذ کرے۔