شمالی آئرلینڈ کی پولیس سروس (PSNI) کے چیف کانسٹیبل کے مطابق بلیمیانا اور دیگر شہروں میں تین روزہ پرتشدد واقعات کے بعد 41 پولیس افسران زخمی ہوئے اور 15 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے.
یہ ہنگامے پیر کے روز اس وقت شروع ہوئے جب کاؤنٹی اینٹرم کے قصبے میں ایک مبینہ جنسی زیادتی کے خلاف احتجاج ہوا۔ جس میں مبینہ طورپر رومانیہ کے دو نوجوانوں کے ملوث ہونے کا بتایا جاتاہے. جس کے بعد رومانیہ کے رہنے والے تارکین وطن نسل پرستانہ افرادکے حملوں کی زد میںآگئے ہیں.
سینکڑوں ماسک پہنچے مظاہرین نے پولیس ،گھروں کو نظر آتش کردیا اور20 مائلزکے علاقہ میںدہشت پھیلا دی .جبکہ دیگر تارکین وطن نے اپنے گھروں کے باہر اپنی شناخت کے متعلق پوسٹر لگاکر مظاہرین پر واضحکیا کہ یہاں رومانیہ کے افرادنہیں رہتے.
چیف کانسٹیبل جون بوچر نے اس تشدد کو “نسل پرستانہ” قرار دیا اور کہا: “جو لوگ اُن خاندانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں یہ نسل پرستی ہے۔”
جمعرات کی شام، مغربی بیلفاسٹ میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج میں تقریباً 100 افراد نے شرکت کی۔ جن کی تعداد بعد میں ہونے والے مظاہروں میںہزاروں میں بتائی جارہی ہے
NIPSA اور People Before Profit کے نمائندے بھی مظاہرے میں موجود تھے اور مظاہرین سے خطاب کیا۔ کچھ افراد نے کالے چہرے ڈھانپنے والے ماسک پہن رکھے تھے۔
20 سے زائد پولیس گاڑیاں مرکزی سڑک پر کھڑی ہیں جبکہ فسادیوں سے نمٹنے والے پولیس افسران نے متعدد سڑکیں بند کر دی ہیں۔
قبل ازیں، ایک ہاؤسنگ ایسوسی ایشن نے اپنے رہائشیوں کو مظاہرے سے قبل گھروں سے نکلنے اور اپنی جائیداد کو محفوظ بنانے کی ہدایت کی تھی۔
بلیمیانا میں بھی پولیس تعینات ہے، خاص طور پر کلوناوون ٹیرس علاقے میں، جہاں پہلے ہنگامہ آرائی ہو چکی ہے۔ پولیس لینڈ روورز ان اہم مقامات پر کھڑی ہیں۔
بدھ کی شب بلیمیانا میں ایک بار پھر پولیس اہلکاروں پر شدید حملہ کیا گیا، جس میں پٹرول بم، بھاری اینٹیں، اینٹیں اور آتش بازی کے سامان پھینکے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیریکفرگس کے میرین ہائی وے علاقے میں کچھ نقاب پوش مظاہرین نے مقامی سڑکیں بلاک کر دیں، جس سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا۔ نیوٹن ابی کے اسٹیشن روڈ علاقے میں بھی ہنگامہ آرائی کے الزام میں ایک نوعمر کو گرفتار کیا گیا۔ کولرین میں پولیس کو ایک بس پر حملے کی اطلاع ملی، جسے ٹرین اسٹیشن میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
ٹرین ٹریک پر کوڑے دانوں کو آگ لگا دی گئی اور پولیس پر پٹرول بم پھینکے گئے – جس کے باعث ٹرین اور بس سروسز منسوخ کر دی گئیں۔
قریبی کاروباری ادارے میں آگ لگانے اور بعد ازاں ایک مقامی ٹائر کمپنی میں نوجوانوں کے گھسنے کی اطلاع بھی ملی، جہاں انہوں نے مزید ٹائروں کو آگ میں ڈال دیا۔ “پولیس افسران پر پٹرول بم، آتش بازی، اور بھاری پتھر پھینکے گئے۔
پولیس گزشتہ روز کی بدامنی سے متعلق شواہد، سی سی ٹی وی اور دیگر ویڈیوز اکٹھا کر رہے ہیں، درخواست کی گئی ہے جو کوئی بھی معلومات فراہم کر سکتا ہے یا ملوث افراد کی شناخت میں مدد دے سکتا ہے، وہ براہ کرم 101 پر پولیس سے رابطہ کرے۔”