برطانیہ کے ٹرانسپورٹ سیکٹر تاریخی پیش رفت، خودکار گاڑیوں کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنی Wayve اور عالمی سطح پر نقل و حمل کی رہنما اوبر (NYSE: UBER) نے لندن کی سڑکوں پر لیول 4 (L4) خودکار گاڑیوں کے ٹرائلز شروع کرنے کا منصوبہ کا اعلان کیا ہے۔ یہ شراکت داری برطانیہ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ یہ اوبر کی خودکار گاڑیوں کے آزمائشی منصوبے کی میزبانی کرنے والی سب سے بڑی مارکیٹ بن گئی ہے۔
یہ ٹرائلز لندن کی پیچیدہ سڑکوں پر شروع ہونے کے لیے تیار ہیں، جہاں Wayve کا جدید Embodied AI پلیٹ فارم اوبر کے عالمی رائیڈ-ہیلنگ نیٹ ورک کے ساتھ ضم ہوگا۔ اس اشتراک کا مقصد محفوظ اور ذہین خودکار ڈرائیونگ سروسز کی تعیناتی کو تیز کرنا ہے، جو لاکھوں مسافروں کے لیے سفر کو محفوظ، آسان اور زیادہ باسہولت بنائے گا، جبکہ برطانیہ کو اگلی نسل کی نقل و حمل کی عالمی رہنمائی میں بھی مدد ملے گی۔
Wayve کے ترجمان نے کہا: “یہ برطانیہ کی ٹرانسپورٹ انڈسٹری کے لیے ایک انقلابی لمحہ ہے۔ ہماری اوبر کے ساتھ شراکت داری دنیا کے سب سے متحرک شہروں میں خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی لے کر آرہی ہے، جس سے لاکھوں مسافروں کے لیے سفر مزید محفوظ اور آسان ہوگا۔”
یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا ہے جب کل (10 جون) کو ٹرانسپورٹ سیکرٹری ہیڈی الیگزینڈر نے اعلان کیا کہ حکومت خودکار کمرشل پائلٹس کو تیز رفتاری سے 2026 کے موسم بہار میں شروع کرے گی۔ اس نئے فریم ورک کے تحت کمپنیاں پہلی بار بغیر حفاظتی ڈرائیور کے ‘ٹیکسی اور بس نما’ خودکار سروسز کا تجربہ کرسکیں گی، جسے عوام ایپ کے ذریعے بک بھی کرسکیں گے۔ یہ پالیسی، جو 2027 کی دوسری ششماہی میں نافذ ہونے والے نئے خودکار گاڑیوں کے قانون کے تحت ہوگی، توقع ہے کہ 2035 تک 40,000 نئی ملازمتیں پیدا کرے گی اور معیشت میں £42 بلین کا اضافہ کرے گی۔
ٹرانسپورٹ سیکرٹری ہیڈی الیگزینڈر نے کہا: “یہ پائلٹس جلد شروع کرکے ہم نہ صرف نقل و حمل کے مستقبل کی تشکیل دے رہے ہیں بلکہ ایک نئی صعنت کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔ خودکار گاڑیاں ہماری سڑکوں کو محفوظ بنانے، انسانی غلطیوں کو کم کرنے (جو 88 فیصد حادثات کی وجہ بنتی ہیں) اور محنتی افراد کے لیے آمدنی بڑھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔”
Wayve اور اوبر کی شراکت داری حکومتِ برطانیہ اور ٹرانسپورٹ فار لندن کے ساتھ مل کر ضوابط کی منظوری کے عمل پر بھی کام کرے گی، تاکہ ٹرائلز شروع ہونے سے پہلے تمام منظوری مکمل کی جاسکے۔ لندن کے منفرد اور پیچیدہ روڈ نیٹ ورک سے حاصل ہونے والے اسباق — جو امریکہ کے L4 ٹیسٹ کے مقابلے میں کافی مختلف ہیں — اس ٹیکنالوجی کو دنیا بھر کے شہروں میں تعینات کرنے کے لیے بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
اوبر اور Wayve کی کئی سالہ شراکت داری، جو 2024 میں شروع ہوئی تھی، پہلے ہی اوبر کے پلیٹ فارم میں Wayve کے Embodied AI کے انضمام کے لیے بنیادی کام کرچکی ہے۔ یہ اگلا مرحلہ، جو اب لائیو آپریشنل ٹرائلز کے ساتھ شروع ہورہا ہے، برطانیہ اور یورپ بھر میں خودکار رائیڈ-ہیلنگ سروسز کے وسیع پیمانے پر آغاز کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
اگر لندن میں اوبر کی خودکار روبوٹیکسی سروس کے ٹرائلز کامیاب ہوجاتے ہیں، تو اوبر جلد ہی اپنی ڈرائیور لیس سروس کو برطانیہ کے دیگر بڑے شہروں جیسے برمنگھم، بریڈفورڈ، لیڈز اور مانچسٹر تک بھی وسعت دے سکتی ہے۔
یہ توسیع نہ صرف سڑکوں کو زیادہ محفوظ بنائے گی — انسانی غلطی کو کم کرکے جو 88 فیصد ٹریفک حادثات کی وجہ بنتی ہے — بلکہ ہزاروں نئی ملازمتیں بھی پیدا کرے گی اور معیشت کو ایک نیا فروغ دے گی، جس سے برطانیہ اگلی نسل کی نقل و حمل کی جدت میں رہنما بن جائے گا۔