ریفارم یو کے کے چیئرمین ضیاء یوسف نے پارٹی کی نئی ایم پی سارہ پوچن کے برقعہ پر پابندی کے مطالبے کو “احمقانہ” قرار دے دیا، اور کہا کہ یہ مطالبہ پارٹی پالیسی کے خلاف ہے۔
Just to be clear, I learnt about the question and the party’s position re it not being policy for the first time on my X feed.
I’m busy with UK DOGE. https://t.co/dvLnmyqiHk
— Zia Yusuf (@ZiaYusufUK) June 4, 2025
سارہ پوچن، جنہوں نے پچھلے ماہ رنکورن اینڈ ہیلسبی کے ضمنی انتخاب میں لیبر پارٹی کو معمولی مارجن سے شکست دے کر ریفارم یو کے کی پانچویں ایم پی بننے کا اعزاز حاصل کیا، نے اپنے پہلے وزیر اعظم کے سوالات (PMQs) سیشن میں بدھ کے روز وزیر اعظم سر کیئر سٹارمر سے سوال کیا کہ آیا وہ فرانس، ڈنمارک، بیلجیم اور آسٹریا کی طرح برقعہ پر عوامی مقامات پر پابندی عائد کرنے کے لیے تیار ہیں.
نومنتخب ایم پی پوچن نے سوال کیا:
“وزیر اعظم یورپی ہمسایہ ممالک کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، تو کیا وہ عوامی تحفظ کے مفاد میں فرانس، ڈنمارک، بیلجیم اور دیگر ممالک کی طرز پر برقعہ پر پابندی عائد کریں گے؟”
سر کیئر نے جواب دیا کہ وہ اس مطالبے کی حمایت نہیں کریں گے اور اس راستے پر نہیں جائیں گے۔
اس مطالبے کو پوچن کی اپنی ہی پارٹی ریفارم یوکے کی جانب سے پذیرائی ملی مگر ساتھ ہی کئیں اراکین نے اس پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا یہ پارٹی پالیسی نہیں ہے.
ریفارم پارٹی کے چیف وہپ لی اینڈرسن نے اس مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا
“برقعہ پر پابندی؟ جی ہاں، ہمیں ایسا کرنا چاہیے۔”کسی کو بھی عوامی مقامات پر اپنی شناخت چھپانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔”
Ban the burqa?
Yes we should.
No one should be allowed to hide their identity in public. https://t.co/cLHL1XoDyd
— Lee Anderson MP (@LeeAndersonMP_) June 4, 2025
اس زیر بحث موضوع پر ریفارم یوکے رہنما نائیجل فراج نے اپنے ایم پی کے سوال پر محتاط بیان دیا ہے ان کا خیال ہے کہ اس سوال نے ایک ہم بحث کو جنم دیا ہے .عوامی مقامات پر برقعہ پہننے سے دوسرے افرادمیںبے چینی محسوس ہوتی ہے.
ریفارم یو کے کے چیئرمین ضیاء یوسف نے سوشل میڈیا پر لکھا:
“میرا خیال ہے کہ یہ کسی پارٹی کے لیے احمقانہ بات ہے کہ وہ وزیر اعظم سے ایسی چیز کے بارے میں سوال کرے، جس پر پارٹی خود عمل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔”
برقعہ مسلمان خواتین کے پردے کرنے کا انداز ہے.فرانس نے 2010 ء میں عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کی تھی .آسٹریا،بلجیم ،ڈنمارک میںبھی برقعہ پر پہلے سے پابندی موجودہے.
برقعہ ایک ایسا لباس ہے جو بعض مسلمان خواتین پہنتی ہیں، جو پورے چہرے اور جسم کو ڈھانپ لیتا ہے اور صرف آنکھوں کے سامنے جالی دار حصہ رہتا ہے۔ یہ نقاب سے زیادہ پردہ دار ہوتا ہے، جبکہ حجاب عموماً سر اور گردن کو ڈھانپتا ہے مگر چہرہ کھلا رہتا ہے۔