ایک بار استعمال ہونے والی ویپ پربرطانیہ میں یکم جون 2025 سے پابندی نافذکردی جائے گی

برطانیہ. حکومت کے “پلان فار چینج” کے تحت یہ اقدام قوم کی گلیوں میں کوڑے کرکٹ کے سیلاب کو روکنے اور نوجوانوں کو نکوٹین کی لت سے بچانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

کل (اتوار، 1 جون) سے تمام دکانوں کی شیلف سے یکبار استعمال ہونے والے ویپ ہٹا دیے جائیں گے، جس کا مقصد ان کی فروخت اور فراہمی پر حکومت کی کڑی کارروائی کرنا ہے۔

یہ نیا کریک ڈاؤن یکبار استعمال ہونے والے ویپ کو کونے کی دکانوں اور سپر مارکیٹوں میں فروخت کرنا غیر قانونی قرار دیتا ہے، جس سے اسکولوں کے میدانوں میں ان کے خطرناک پھیلاؤ اور قوم کی گلیوں میں کوڑے کرکٹ کے سیلاب کا خاتمہ ہوگا۔

حکومت کی جانب سے ڈسپوزیبل ویپ کے استعمال پر پابندی کے اعلان نے پہلے ہی اثر دکھانا شروع کر دیا ہے — ریٹیلرز اور صارفین ماحول دشمن یکبار استعمال ہونے والے آپشنز سے دور ہٹ رہے ہیں۔

چیریٹی “ایکشن آن اسموکنگ اینڈ ہیلتھ” کے تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، گریٹ برطانیہ میں وہ ویپرز جو زیادہ تر یکبار استعمال ہونے والے ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں، ان کی تعداد 2024 میں 30 فیصد سے گھٹ کر 2025 میں 24 فیصد ہوگئی، جبکہ 18-24 سالہ ویپرز میں ڈسپوزیبلز کا استعمال 2024 میں 52 فیصد سے کم ہو کر 2025 میں 40 فیصد ہوگیا۔ تاہم، نوجوان ویپرز میں استعمال ابھی بھی بہت زیادہ ہے اور اس پابندی کے نفاذ کے بعد یہ شرح مزید کم ہوگی۔

سخت نفاذی اقدامات کے تحت، جو بھی تاجر اس قانون کی خلاف ورزی کرے گا، اس پر پہلی بار میں £200 کا جرمانہ عائد کیا جائے گا، اور تمام مصنوعات ضبط کر لی جائیں گی۔ اگر کوئی شخص بار بار خلاف ورزی کرے گا تو اس پر غیر محدود جرمانہ یا قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

حکومت نے ریٹیلرز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ وہ اس پابندی کے نفاذ کے لیے تیار ہوں۔ اس میں ان ڈیوائسز کے بارے میں واضح رہنمائی فراہم کرنا بھی شامل ہے جن کی وہ فروخت یا سپلائی نہیں کر سکتے، نیز یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی موجودہ اسٹاک کو 1 جون سے پہلے کیسے ختم کریں۔